ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / الحدیدہ بندرگاہ غیرجانب داری فریق کی نگرانی میں دینے کا خیر مقدم

الحدیدہ بندرگاہ غیرجانب داری فریق کی نگرانی میں دینے کا خیر مقدم

Sat, 03 Jun 2017 14:14:05  SO Admin   S.O. News Service

ریاض،2جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے سرگرم عرب اتحاد کے ایک عہدیدار کہا ہے کہ عرب اتحاد یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کو کسی غیر جانب دار فریق کی نگرانی میں دیے جانے کا خیرمقدم کرے گا۔عرب اتحاد کے ایک ذمہ دار ذریعے کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے یمن کے لیے مندوب اسماعیل ولد الشیخ احمد کی طرف سے یمنی باغیوں سے الحدیدہ بندرگاہ کو غیر جانب دار فریق کی نگرانی میں دینے کا مطالبہ مناسب ہے۔ عرب اتحاد اس کا خیر مقدم کرتا ہے۔عرب اتحاد کی جانب سے الحدیدہ بندرگاہ کو غیر جانب دار فریق کی نگرانی میں دینے کے مطالبے کا خیر مقدم کرنے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ پر بھی زور دیاجاتا رہا ہے کہ وہ یمنی باغیوں تک اسلحہ کی سپلائی روکنے کے لیے بندرگاہوں بالخصوص الحدیدہ بندرگاہ کو غیر جانب دار فریق کی نگرانی میں دیں۔ بہتر ہے کہ اقوام متحدہ الحدیدہ بندرگاہ کا کنٹرول خود اپنے پاس رکھے تھے تاکہ اس بندرگاہ کو باغیوں کی اسلحہ سپلائی کا ذریعہ نہ بننے دیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن مندوب الحدیدہ بندرگاہ کے حوالے سے جس نتیجے پر پہنچے ہیں عرب ممالک اس کے بارے میں پہلے ہی مطالبہ کرچکے ہیں۔ یمنی قوم کے تحفظ کی اہمیت کے پیش نظر بندرگاہوں کا کنٹرول یمن کی آئینی حکومت یا کسی غیر جانب دار فریق ہی کی نگرانی میں ہونا چاہیے۔ادھر اقوام متحدہ کے امن مندوب الشیخ احمد نے تجارتی سامان اورامدادی اشیاء کی ترسیل سہل بنانے کے حوالے سے گذشتہ روز ہونے والے اجلاس میں علی صالح اور حوثیوں کے نمائندوں کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسماعیل ولد الشیخ احمد نے تجویز پیش کی ہے کہ الحدیدہ بندرگاہ سے جمع ہونے والے ٹیکس اور کسٹمز کی رقوم جنگ سے متاثرہ علاقوں میں ملازمین کی تن خواہوں اور بنیادی ضروریات کی فراہمی پر صرف کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ بندرگاہ سے جمع ہونے والے ٹیکس کی رقم کو شخصی مفاد یا کسی گروہ کے فائدے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ ایسا اسی وقت ممکن ہے جب الحدیدہ کا کنٹرول یمنی حکومت یا کسی غیر جانب دار فریق کے ہاتھ میں ہو۔


Share: